اتوار، 7 جولائی، 2013

غزل

حساب ترک تعلق تمام میں نے کیا
      شروع اس نے کیا اختتام میں نے کیا

وہ چاہتا تھا مجھے بکھرتے ہوئے
      سو اس کا جشن بصد اہتمام میں نے کیا

بہت دنوں میں مرے گھر میں خامشی ٹوٹی
   خود اپنے اپ سے اک دن میں نے کلام کیا

اس ایک ہجر نے ملوادیا وصال سے بھی
کہ تو گیا تو محبت کو عام میں نے کیا

وہ افتاب جو دل میں دہک رہا تھا سعود
اسے سپرد شفق آج شام میں نے کیا  

AWkkhan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں