بدھ، 8 جنوری، 2014

جوکرتے ہیں

جوکرتے ہیں محبت وہ کبھی ستایا نہیں کرتے"

دیتے ہیں جان مگر آزمایا نہیں کرتے"

ھر حال میں رکھتے ہیں محبت کا بھرم'



کسی کے کہنے پہ چھوڑ جایا نہیں

کرتے"

اک بار جو کر لیتے ہیں وعدہ آنے کا"



شعلوں پہ چل کے آجاتے ہیں گبھرایا

نہیں کرتے"

ہم تو وفا کے عادی ہیں جوکہتے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں