حضرت موسیٰ علیہ السلام نے ایک فقیر کو دیکھا کہ ننگا ہونے کی وجہ سے وہ ریت میں گھسا ہوا ہے اس فقیر نے عرض کیا اے موسیٰ! دعا کیجئے کہ خدا تعالیٰ مجھ کو روزی بقدر ضرورت عطا فر مائے .اس لئے کہ فاقے اور بے طاقتی کی وجہ سے جان پر بن گئی ہے .
موسیٰ علیہ السلام نے دعاء فر مائی اور چلے گئے . چند دن کے بعد جب واپس ہوئے تو اسی آدمی کو دیکھا کہ گرفتار ہے اور آدمیوں کی بھیڑ چاروں طرف جمع ہے . کہا یہ کیا حالت ہے ِ لوگوں نے بیان کیا کہ اس نے شراب پی اور اسکے نشہ میں لڑائی کی اور ایک آدمی کو مار ڈالا . اب قصاص کا حکم دیا گیا ہے .
وہ ذات کہ تجھ کو مالدار نہیں بناتی وہ تیری بھلائی تجھ سے زیادہ جانتی ہے .
ہم کو اپنے افلاس وغربت پر راضی رہنا چاہئے اور یہ سمجھ لینا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ نے ہم کو ما ل ودولت نہیں عطا فر مایا اس میں ضرور ہمارے کچھ فائدے ہوں گے اس لئے کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ کا کوئی کام مصلحت وخیر سے خالی نہیں ہوتا .
( گلستانِ سعدی علیہ الرحمہ)
موسیٰ علیہ السلام نے دعاء فر مائی اور چلے گئے . چند دن کے بعد جب واپس ہوئے تو اسی آدمی کو دیکھا کہ گرفتار ہے اور آدمیوں کی بھیڑ چاروں طرف جمع ہے . کہا یہ کیا حالت ہے ِ لوگوں نے بیان کیا کہ اس نے شراب پی اور اسکے نشہ میں لڑائی کی اور ایک آدمی کو مار ڈالا . اب قصاص کا حکم دیا گیا ہے .
وہ ذات کہ تجھ کو مالدار نہیں بناتی وہ تیری بھلائی تجھ سے زیادہ جانتی ہے .
ہم کو اپنے افلاس وغربت پر راضی رہنا چاہئے اور یہ سمجھ لینا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ نے ہم کو ما ل ودولت نہیں عطا فر مایا اس میں ضرور ہمارے کچھ فائدے ہوں گے اس لئے کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ کا کوئی کام مصلحت وخیر سے خالی نہیں ہوتا .
( گلستانِ سعدی علیہ الرحمہ)
Subhana ALLAH
جواب دیںحذف کریںThis comment has been removed by the author.
جواب دیںحذف کریںBilkul hamara ALLAH Hub janta he
جواب دیںحذف کریںWhats you write this admin dificult for me to understood this content
جواب دیںحذف کریںAnonyMouse
جواب دیںحذف کریںthis is an urdu language content