جمعرات، 8 اگست، 2013

مسافر ہوں

مسافر ہوں

ترے شہر محبت میں ذرا سی دیر ٹھروں گا
چلا جاوں گا اپنے راستے پر
زندگی کی رات ڈھلنے دے
بدن کو مات ھونے دے
رکی ہے جولیوں پر بات ھونے دے
ترا شہر محبت خوب ہے لیکن اسیری کا بہانہ ہے




submit your poetry and publish with us

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں